پاکستان کی نسل نو میں سیاسی شعور کا فقدان:تعارفپاکستان کی نسل نو، جس میں 18 سے 35 سال تک کی عمر کے لوگ شامل ہیں، ملک کی آبادی کا تقریباً 60 فیصد حصہ بناتی ہے۔ یہ ایک ایسا طبقہ ہے جو تعلیم یافتہ، باصلاحیت اور ٹیکنالوجی سے جڑا ہوا ہے، لیکن بدقسمتی سے اس میں سیاسی شعور کی کمی ایک تشویشناک مسئلہ ہے۔
:سیاسی شعور کی کمی کے اسباب:اس مسئلے کے کئی اسباب ہیں، جن میں سے چند اہم درج ذیل ہیں
تعلیمی نظام: پاکستان
کے تعلیمی نظام میں سیاسیات اور شہریت کی تعلیم کو خاطر خواہ اہمیت نہیں دی
جاتی۔ اس کے نتیجے میں طلباء کو اپنے حقوق اور ذمہ داریوں سے آگاہی نہیں
ہوتی اور وہ سیاسی عمل میں حصہ لینے سے گریزاں رہتے ہیں۔
معاشی مسائل: بے
روزگاری، غربت اور افراط زر جیسی معاشی مشکلات نے نوجوانوں کو اپنی بنیادی
ضروریات پر توجہ مرکوز کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ اس کے نتیجے میں ان کے پاس
سیاست کے بارے میں سوچنے اور اس میں حصہ لینے کا وقت اور توانائی نہیں
رہتی۔
سیاسی نظام میں بدعنوانی:
پاکستان کے سیاسی نظام میں بدعنوانی اور کرپشن ایک عام مسئلہ ہے۔ اس کے
نتیجے میں نوجوانوں کا سیاستدانوں اور سیاسی عمل پر اعتماد ختم ہو گیا ہے
اور وہ سیاست سے دور ہو گئے ہیں۔
سماجی اور ثقافتی عوامل:
پاکستانی معاشرے میں سیاست کو اکثر ایک گندا اور بدنام کھیل سمجھا جاتا ہے۔
اس کے نتیجے میں نوجوان اس سے دور رہتے ہیں اور اس میں حصہ لینے سے گریزاں
رہتے ہیں۔
:سیاسی شعور کی کمی کے اثرات
سیاسی شعور کی کمی کے کئی منفی اثرات ہیں، جن میں سے چند اہم درج ذیل ہیں
غیر جمہوری رجحانات: سیاسی شعور کی کمی سے غیر جمہوری رجحانات کو فروغ ملتا ہے۔ اس کے نتیجے میں آمریت اور فوجی حکومتوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
انتہا پسندی: سیاسی
شعور کی کمی سے انتہا پسندی اور دہشت گردی کو فروغ ملتا ہے۔ اس کے نتیجے
میں معاشرے میں عدم استحکام اور تشدد میں اضافہ ہوتا ہے۔
بدعنوانی: سیاسی شعور کی کمی سے بدعنوانی اور کرپشن میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس کے نتیجے میں ملک کی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود متاثر ہوتی ہے۔
:حل
سیاسی شعور کی کمی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے جا سکتے ہیں، جن میں سے چند اہم درج ذیل ہیں
تعلیمی نظام میں اصلاحات:
تعلیمی نظام میں سیاسیات اور شہریت کی تعلیم کو لازمی مضمون بنایا جائے۔
اس کے ذریعے طلباء کو اپنے حقوق اور ذمہ داریوں سے آگاہی ہوگی اور وہ سیاسی
عمل میں حصہ لینے کے لیے تیار ہوں گے۔
معاشی مسائل کا حل:
حکومت کو بے روزگاری، غربت اور افراط زر جیسی معاشی مشکلات کو حل کرنے کے
لیے ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں۔ اس کے نتیجے میں نوجوانوں کا معاشی مسائل سے
دھیان ہٹے گا اور وہ سیاست میں حصہ لینے کے لیے وقت اور توانائی نکال سکیں
گے۔
سیاسی نظام میں اصلاحات:
حکومت کو سیاسی نظام میں بدعنوانی اور کرپشن کو ختم کرنے کے لیے ٹھوس
اقدامات کرنے چاہئیں۔ اس کے نتیجے میں نوجوانوں کا سیاستدانوں اور سیاسی
عمل پر اعتماد بحال ہوگا اور وہ سیاست میں حصہ لینے کے لیے راغب ہوں گے۔
سماجی اور ثقافتی شعور میں تبدیلی:
معاشرے میں سیاست کے بارے میں مثبت شعور اجاگر کرنے کے لیے مہمات چلائی
جائیں۔ اس کے ذریعے نوجوانوں کو سیاست میں حصہ لینے کی ترغیب دی جائے گی۔
پاکستان کی نسل نو میں سیاسی شعور کا فقدان ایک تشویشناک رجحان ہے۔ اس
رجحان کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کیے جانے چاہئیں۔ تعلیمی نظام، میڈیا
اور معاشرے کے تمام طبقات کو اس میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
No comments:
Post a Comment